صاف ظاہر ہے نگا ہوں سے کہ ہم مرتے ہیں
منھ سے کہتے ہوۓ یہ با ت مگر ڈرتے ہیں
ایک تصو یرِ محبّت ہے جو ا نی گو یا
جس میں رنگوں کےعوض خونِ جگربھرتےہیں
آسماں سے کبھی د یکھی نہ گئ ا پنی خو شی
اب یہ حالت ہے کہ ہم ہنستے ہوۓ ڈ رتے ہیں
شعر کہتے ہو بہت خوب تم اختر ، لیکن
اچھے شاعر یہ سُنا ہے کہ جوا ں مر تے ہیں
No comments:
Post a Comment