Monday, July 2, 2007

تبسم زیرِ لب اور مسکرانا دیکھ کر مجھ کو



تبسم زیرِ لب اور مسکرانا دیکھ کر مجھ کو
ترا مبہم اشارہ کر گیا واضح پہیلی کو
تیری بےاحتیاطی مجھ کو بھی رسوانہ کر ڈالے
وہ آنکھوں کے اشارے سے بتانا کچھ سہیلی کو



No comments:

Post a Comment